"Sputnik" کے مطابق، اماراتی خلاباز "سلطان النیادی" آج بروز پیر 27 فروری کو "SpaceX" سے تعلق رکھنے والے "ڈریگن" خلائی جہاز کے ذریعے کریو-6 ٹیم مشن کے ایک حصے کے طور پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔
لیکن ابھی کی موصولہ اطلاعات کے مطابق امارات سے تعلق رکھنے والے خلائی پرواز کے ماہر سلطان النیادی خلا میں بھیجے جانے کے اہل نہیں ہیں۔
آج دنیا بھر کے تمام عربوں اور مسلمانوں کے لیے ایک تاریخی تقریب کا آغاز ہونا تھا، جو کہ فالکن 9 راکٹ کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے سب سے طویل عرب خلائی مشن پر پہلے عرب مسلمان خلاباز کا خلا میں روانہ ہونا ہے۔
لیکن آج عین اسی وقت جب اس مشن کا آغاز ہونا تھا، اسے منسوخ کردیا گیا اور تکنیکی طور پر پیش آنے والے مسائل کو اس منسوخی کی وجہ قرار دی گئی۔ لیکن کیا حقیقت یہی ہے؟
باخبر ذرائع نے اسپیس ایکس کے ایک اہلکار کی طرف سے لیک کردہ اطلاعات کے مطابق، اس بات کی تصدیق کی کہ یہ تکنیکی خرابی خلائی ایجنسی کی طرف سے محض ایک چھوٹی سی بات تھی، اور محض ایک بہانہ تھا، اصل بات یہ تھی کہ وہ اماراتی خلاباز سلطان النیادی کو لے جانا نہیں چاہتے تھے، جو کہ اس پرواز میں سوار ہونے کے لیے بالکل بھی اہل تصور نہیں کیے جارہے تھے
اس اہلکار کے مطابق، ایسا لگتا ہے کہ اماراتی خلاباز خلا میں اس پرواز کو لے جانے کے لیے اہل نہیں ہیں، لیکن متحدہ عرب امارات کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور اس کی جانب سے فراہم کیے جانے والی بڑی مقدار میں پیسوں کی رشوت نے SpaceX کو حوصلہ دیا، جس سے خلائی کمپنی النیادی کو قبول کرنے پر مجبور ہو گئی تھی۔