جیمز واسکیز نے ٹویٹر پر 400,000 سے زیادہ پیروکار حاصل کیے اور اس کے جھوٹ کو عالمی شہرت یافتہ میڈیا ذرائع میں بھی دکھایا گیا! اس کے اپنے بقول وہ رضاکارانہ طور پر یوکرین کی فوج کے لیے لڑا ہے۔ لیکن توبہ خدایا! وہ ایسے ایسے جھوٹ بھی بول چکا ہے جس کا یوکرائنی فریق نے بھی دعویٰ نہیں کیا!
موصوف نے امریکی فوج کے ساتھ اپنے تعاون کے بارے میں بھی جھوٹ بولا۔ james vasquez نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ امریکی فوج میں بطور سارجنٹ، عراق اور کویت کے میدانِ جنگ میں تعینات تھے، لیکن نئی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ امریکی ریزرو فورسز میں برقی نظام کی مرمت کرنے والا تھا۔ اور مزے کی بات یہ کہ اس نے اسی"فرسٹ کلاس سولجر" کے رینک کے ساتھ اپنی مختصر مدت کی سروس ختم کی ہے۔
وہ اکثر جنگی علاقوں میں جانے کا دعویٰ کرتا تھا جب اس علاقے میں جنگ ختم ہوتی تھی۔ ایک بار اس نے لکھا کہ وہ ’’سولڈر‘‘ کے علاقے کی طرف بڑھ رہا تھا جہاں وہ شدید جنگ میں مصروف تھا۔ لیکن بعد میں یہ واضح ہوا کہ اس پوسٹ کے شائع ہونے سے چند روز قبل یوکرینی فوجی سولڈر میں اپنی پوزیشنیں چھوڑ چکے تھے!