اقوام متحدہ کے متعدد اداروں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بچوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں اور خواتین سڑکوں اور ملبے کے درمیان جنم دینے پر مجبور ہیں۔
ان اداروں میں اقوام متحدہ کے بچوں کا فنڈ (UNICEF)، اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے نزدیک مشرق (UNRWA)، اقوام متحدہ کی جنسی اور تولیدی صحت کی ایجنسی، اور عالمی ادارہ صحت شامل ہیں۔
ان کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے: مناسب دیکھ بھال تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے زچگی کی شرح اموات میں اضافہ متوقع ہے۔ بچوں کی زندگی بھی اس پر منحصر ہے۔ اگر ہسپتالوں میں ایندھن ختم ہو جاتا ہے تو تقریباً 130 قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی جنہیں خصوصی نگہداشت اور انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے اداروں نے مزید کہا: ایک اندازے کے مطابق غزہ میں 50,000 حاملہ خواتین ہیں جن میں سے 180 سے زیادہ روزانہ بچے کو جنم دیتی ہیں۔ پندرہ فیصد کو حمل یا ڈیلیوری سے متعلق پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں اضافی طبی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔