ترجمان پولیس نے بدھ کے روز بتایا کہ اطلاع موصول ہونے پر پولیس اسٹیشن نوہٹہ میں اس واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا اور اس ضمن میں فوری طور پر تحقیقات شروع کی گئیں ’واقعے کی گھناؤنی نوعیت کے پیش نظر ایس ایس پی سری نگر نے فوری طور پر ایس پی شمالی سری نگر راجا زوہیب کی قیادت میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی‘۔
پولیس کے مطابق زمینی سطح کی ابتدائی تحقیقات اور تکنیکی تجزیہ کرنے کے بعد ایک مشتبہ شخص کا نام سامنے آگیا جس کی بنا پر اس واقعے میں ملوث اصلی ملزم ساجد الطاف راتھر ولد محمد الطاف راتھر سکان بچھوارہ ڈلگیٹ کو گرفتار کیا گیا،ایس آئی ٹی نے اس واقعے میں کردار نمایاں ہونے کے بعد اصلی ملزم کو گرفتار کیا‘۔
پولیس نے بتایا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم کو متاثرہ لڑکی میں دلچسپی تھی چونکہ لڑکی نے ملزم کی شادی کی پیشکش کو ٹھکرایا تھا جس وجہ سے وہ اس کو ستا رہا تھا، ملزم جو ایک میڈیکل شاپ میں کام کرتا تھا، یکم فروری کی شام ایک اسکوٹی پر اس جگہ کی طرف روانہ ہوگیا جہاں متاثرہ لڑکی دوسرے ملزم جس کو گرفتار کیا گیا، کے ساتھ کام کرتی تھی۔