روسی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے یوکرین پر حملہ نہیں کیا ہے، بلکہ وہ ڈینباس کے ان علاقوں کو واپس لے رہی ہے جو یوکرائنی فوج کے کنٹرول میں ہیں، اور چونکہ وہ ان دو صوبوں کی خودمختاری کو تسلیم کرتا ہے اور الگ ہونے والے ان صوبوں کے ساتھ تعاون کا معاہدے پر دستخط کر چکا ہے لہذا یوکرین کی فوج سے باقی مقبوضہ علاقے واپس لینا چاہتا ہے۔
زمینی شواہد ہمیں بتاتے ہیں کہ روسی فوج اس جنگ کے تمام مراحل کے لیے منصوبہ بندی کر رہی ہے اور اچھی طرح جانتی ہے کہ وہ کیا کر رہی ہے، اور یہ سب کسی پیشہ ور اور طاقتور فوج کے لئے ناممکن بھی نہیں یے۔ اگرچہ یوکرین کی فوج کو ایک کمزور اور بند فوج نہیں سمجھا جاتا لیکن اس کے پاس روسی فوج کے مقابلے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سینکڑوں کی تعداد میں روسی چھاتہ بردار کسی سرحدی علاقے میں دشمن کی صفوں کے پیچھے اتر آتے ہیں اور حیران کن بات یہ ہے کہ وہ بڑی آسانی کے ساتھ زمین پر پہنچ جاتے ہیں جبکہ یوکرین کی فوج کی طرف سے انہیں نشانہ بنانے کے لیے ایک ہیوی مشین گن بھی نہیں موجود۔