تحریک حماس کی عسکری شاخ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا ہے کہ مصر اور قطر کی ثالثی کے بعد اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس نے دو قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ وہ اسرائیلی جسے انہوں نے پہلے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
انہوں نے ہفتے کے روز یہ بھی اعلان کیا کہ قطری حکام کو جمعے کے روز مطلع کیا گیا کہ القسام دو اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے پر آمادہ ہے۔
ابو عبیدہ نے القسام کے اقدام کی وجہ خالصتاً انسانی مسائل کی طرف اشارہ کیا اور بتایا کہ اسرائیلی حکام ان قیدیوں کو قبول کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔
جمعہ کو اس نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے دو امریکی خواتین قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ یہ دونوں افراد ماں اور بیٹی ہیں، ابو عبیدہ نے کہا کہ ان لوگوں کو رہا کر کے انہوں نے امریکی قوم اور دنیا پر ثابت کر دیا کہ بائیڈن اور اس کی فاشسٹ حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں۔
ابو عبیدہ نے اس سے قبل یہ بھی اطلاع دی تھی کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 22 اسرائیلی قیدی مارے گئے ہیں۔انہوں نے کہا: ہمارے پاس ایسے غیر ملکی قیدی بھی ہیں جن کی شناخت کے بارے میں ہمیں ابھی تک یقین نہیں ہے۔ اگر حالات ٹھیک ہوئے تو ہم غیر ملکی قیدیوں کو رہا کر دیں گے۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ حماس کی مزاحمتی فورسز نے 200 افراد کو یرغمال بنا لیا ہے۔ قبل ازیں قابض حکومت کی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس نے 155 افراد کو گرفتار کیا ہے۔