بیلاروس میں بات چیت ختم ہونے کے بعد کیف کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے ٹویٹ کیا، "ہم نے انسانی ہمدردی کی راہداریوں کی لاجسٹکس کے حوالے سے کچھ چھوٹے مثبت نتائج حاصل کیے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ یوکرین میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے اہم مسائل پر "گہری" مشاورت جاری ہے۔
لیکن روس کے چیف مذاکرات کار ولادیمیر میڈنسکی نے میڈیا پر نشر ہونے والے بیان میں کہا کہ "مذاکرات سے ہماری توقعات پوری نہیں ہوئیں"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ اگلی بار ہم مزید اہم قدم اٹھا سکیں گے۔"
میڈنسکی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ منگل کو شہریوں کے فرار کے راستے کھل جائیں گے لیکن اس بات پر زور دیا کہ یہ یقینی بنانا بہت جلد ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ کل سے یہ کوریڈور بالآخر کام کرنا شروع کر دیں گے۔ یوکرائن کی جانب سے اپنی یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں۔" "لیکن ابھی تک کسی مثبت چیز کے بارے میں بات کرنا جلدبازی ہے۔"
ایک اور روسی مندوب، پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ لیونیڈ سلٹسکی نے کہا: "ہمیں امید ہے کہ بات چیت تیزی سے جاری رہے گی۔"
"لیکن ہم اپنے آپ کو اس وہم کے ساتھ تسلی نہیں دیں گے کہ اگلے مرحلے پر حتمی نتیجہ تک پہنچ جائیں گے۔"
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بات چیت کے دوسرے دور کے دوران، یوکرین اور روس نے شہریوں کو نکالنے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداری بنانے پر اتفاق کیا۔
لیکن پیر کے اوائل میں یوکرین نے ماسکو کی طرف سے یوکرین کے چار شہروں سے انسانی ہمدردی کی راہداریوں کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔
روسی فوج نے کہا کہ وہ کھارکیو، کیف، ماریوپول اور سومی شہروں سے انسانی راہداری کھول رہی ہے تاکہ شہریوں کو فرار ہونے کی اجازت دی جا سکے۔