اردن میں متعدد امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے بارے میں تبصروں کے بعد برطانوی وزیر اعظم نے امریکہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ امریکن سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے کل رات (اتوار) اردن میں اور شام کی سرحد کے قریب فوجی اڈے "ٹاور 22" پر ایک بڑا ڈرون حملہ کرنے کا اعلان کیا، اس حملہ کے نتیجے میں تین امریکی فوجی ہلاک اور 34 زخمی ہوئے۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے پیر کو (آج) اس ڈرون حملے کا حوالہ دیتے ہوئے مغربی ایشیا کے خطے میں کشیدگی میں اضافے کے امکان کے بارے میں خبردار کیا۔
ایسی صورت حال میں جب ایران نے اعلان کیا کہ اس ڈرون حملے میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے، برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ "ہمیں تشویش ہے اور ہم ایران سے کہتے ہیں کہ وہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنا جاری رکھے"۔
گزشتہ چند دنوں کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے سونک نے امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کے متاثرین کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا اور یمن کے خلاف غیر قانونی برطانوی جارحیت کا ذکر کیے بغیر دعویٰ کیا کہ لندن "استحکام کے قیام" کے لیے اپنے اتحادیوں کے ساتھ ہے۔