امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے منگل کو یہودی رہنماؤں کے ایک گروپ کو بتایا کہ ایران کے ساتھ کشیدگی میں مزید اضافہ امریکہ یا اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے۔
Blinken کے بیانات اس میٹنگ میں موجود تین ذرائع نے Axios نیوز سائٹ کو بتائے جو کہ اسرائیلی اور امریکی ذرائع کے قریب ایک میڈیا آؤٹ لیٹ ہے۔
بروز اتوار صبح سویرے اسلامی جمہوریہ ایران نے "وعدہ صادق" نامی آپریشن میں مقبوضہ علاقوں اور اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں پر درجنوں ڈرون اور میزائل داغے۔
یہ کارروائی 13 اپریل کو دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر میزائل حملے کی اسرائیلی حکومت کو سزا دینے کے لیے کی گئی۔ اس حملے میں 7 افراد شہید ہوئے تھے۔
ایران نے اعلان کیا کہ ایران کی فوجی کارروائی جائز دفاع کے حوالے سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت کی گئی۔
گزشتہ دنوں بعض اسرائیلی حکام یا ان کے قریبی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ایران کے حملے کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
ایک سینئر امریکی اہلکار نے Axios کو بتایا کہ واشنگٹن کا اندازہ ہے کہ ایران ایرانی سرزمین پر کسی بھی اہم اور واضح اسرائیلی حملے کا جواب نئے میزائل اور ڈرون حملوں سے دے گا۔
امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ ’ہمارے خیال میں سینکڑوں ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے میں ہم نے ہفتے کے روز جو بڑی کامیابی حاصل کی تھی اسے دہرانا بہت مشکل ہوگا اور اسرائیلی یہ جانتے ہیں‘۔
امریکی حکام نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ واشنگٹن اپنے علاقائی شراکت داروں کے تعاون سے ایران کی طرف سے داغے گئے 99 فیصد میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ اس دعوے کو آزاد تجزیہ کاروں نے چیلنج اور مسترد کر دیا ہے۔