نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے بتایا کہ ’نیو یارک سٹی‘ کی پولیس نے کل کولمبیا یونیورسٹی اور ’سٹی کالج‘ میں فلسطین کی حمایت میں مظاہروں میں 300 افراد کو گرفتار کیا۔
ایڈمز، جن کا سی بی ایس نے انٹرویو کیا، نے دعویٰ کیا کہ گرفتار ہونے والوں میں زیادہ تر طالب علم نہیں تھے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پولیس نے اجتماعات میں ان تنظیموں اور لوگوں کی نشاندہی کی جو "پیشہ ور فسادی" تھے۔
ایڈمز نے کہا: "جب مجھے باہر کے فسادیوں کی موجودگی کا علم ہوا جو ان کارروائیوں کا حصہ تھے - وہی جس کا کولمبیا یونیورسٹی نے نیویارک سٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ کو اپنے خط اور درخواست میں ذکر کیا تھا - یہ واضح تھا کہ ہمیں مناسب اقدامات کرنا ہوں گے۔ کارروائی اور انٹیلی جنس کے دائرے میں ہم نے ان لوگوں کی نشاندہی کی جو پیشہ ور اور تربیت یافتہ تھے۔"
کولمبیا یونیورسٹی کے احتجاجی گروپوں نے پہلے ان دعوؤں کی تردید کی ہے کہ بیرونی گروپ فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کی ہدایت یا ان پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔
ایڈمز نے کولمبیا یونیورسٹی کے ہیملٹن ہال میں داخل ہونے والے مظاہرین کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ انہوں نے جو حربے اور طریقے استعمال کیے ان میں سے کچھ وہی تھے جو دنیا بھر میں استعمال ہوتے ہیں۔