عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح پر اسرائیلی حکومت کی جانب سے کسی بھی زمینی حملے کے بارے میں خبردار کیا اور جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ عالمی ادارہ صحت کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے اور صحت کے پہلے سے تباہ شدہ نظام کو کمزور کر سکتا ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج اب بھی رفح کے مختلف علاقوں پر بمباری کر رہی ہے اور صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے حماس کی آخری بٹالین کو تباہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس علاقے پر زمینی حملہ کرنے پر تاکید کی ہے۔ اگرچہ یورپی ممالک، ریاستہائے متحدہ امریکہ، اسرائیلی حکومت کے اہم اتحادیوں کے طور پر، نیتن یاہو سے اس اقدام سے گریز کرنے کو کہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے ترجمان جینس لارم نے جنیوا میں جمعے کے روز یہ بات کہی کہ کیونکہ اس حملے سے غزہ کی پٹی پر ہونے والے انسانی نقصانات کے علاوہ یہ پوری غزہ کی پٹی میں امدادی کارروائیوں کے لیے ایک سخت دھچکا ہے کیونکہ رفح امدادی کارروائیوں کا مرکز ہے۔