اسرائیلی اخبار "معاریو" نے ایک سروے کیا جس کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی کہ ایک تہائی اسرائیلی اب مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں رہنے کو تیار نہیں ہیں اور اس حکومت کے فوجی کمانڈروں اور لیڈروں پر سے ان کا بھروسہ بڑی حد تک ختم ہو چکا ہے۔
اسرائیلی اخبار "معاریو" نے آج ایک سروے کیا جس کے مطابق بہت سے اسرائیلی آباد کاروں کا خیال ہے کہ مقبوضہ فلسطینی اراضی اب رہنے کے لیے موزوں جگہ نہیں ہے۔
اس سروے کے مطابق تقریباً ایک تہائی اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ اسرائیل اب ان کے بچوں اور نواسوں کے رہنے کے لیے بہترین جگہ نہیں ہے۔ اس لیے اسرائیلیوں میں رجائیت بہت کم ہوئی ہے، خواہ وہ حکومتی میدان میں ہو یا ذاتی مسائل کے حوالے سے۔
جنگ میں اسرائیل کی فتح کے حوالے سے اس رائے شماری میں حصہ لینے والے لوگوں کے اعتماد میں کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل کے مستقبل کے بارے میں پر امید رہنے والوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ "گزشتہ مارچ میں کیے گئے پچھلے سروے میں 48 فیصد اسرائیلی اسرائیل کے مستقبل کے بارے میں پرامید تھے، جو اب کم ہو کر 37 فیصد رہ گئے ہیں"۔