جدہ کے پلانٹ سے کالے دھوئے کا ایک بہت بڑا شعلہ اٹھتا ہوا دیکھا گیا، جب شہر اتوار کو فارمولا ون ریس کی میزبانی کے لیے تیار ہورہا تھا۔
اگرچہ سعودی عرب اور سرکاری سعودی آرامکو نے فوری طور پر حملوں کو تسلیم نہیں کیا، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک ایندھن کے ڈپو پر مرکوز تھی جسے حوثیوں نے پہلے نشانہ بنایا تھا۔
بعد ازاں جمعہ کو حوثی فوج کے ترجمان جنرل یحییٰ سریع نے کہا کہ گروپ نے آرامکو کی تنصیبات پر میزائلوں اور راس تنورہ اور ربیغ ریفائنریوں پر ڈرونز سے حملہ کیا۔
جنرل سریع نے مزید کہا کہ اس حملے میں سعودی دارالحکومت ریاض میں اہم تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
جنرل سریع نے ٹویٹ کیا کہ حملوں میں جدہ میں آرامکو کی تنصیبات اور سعودی دشمن کے دارالحکومت ریاض میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیزان، نجران، راس تنورہ اور ربیغ میں تیل کی بڑی کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر بھی "بڑی تعداد میں ڈرونز" سے حملہ کیا گیا۔
العربیہ ٹی وی نے اتحاد نیوز کے حوالے سے بتایا کہ مملکت کے فضائی دفاعی نظام نے نجران کو نشانہ بنانے والے دو بارود سے لدے ڈرون کو تباہ کر دیا۔