یہ بیان ایک دن بعد سامنے آیا جب ڈرون اور میزائل حملوں کی لہر نے سعودی عرب میں اہداف کو نشانہ بنایا، جس میں جدہ میں فارمولا ون ریس کے قریب ایک آئل پلانٹ بھی شامل ہے، جس سے آگ بھڑک اٹھی۔
ہفتے کے روز صنعاء اور حدیدہ پر سعودی زیرقیادت اتحاد کے فضائی حملوں میں کم از کم سات افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔
حوثیوں کا کہنا ہے کہ اتحاد کے حملے میں ایک پاور پلانٹ، ایک ایندھن سپلائی اسٹیشن اور دارالحکومت میں سرکاری سوشل انشورنس دفتر کو نشانہ بنایا گیا۔
بعد ازاں حوثی سیاسی رہنما مہدی المشاط نے میزائل اور ڈرون حملے اور تمام فوجی کارروائیاں تین دن کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا۔
المشاط نے کہا: "یہ ایک مخلصانہ دعوت اور اعتماد کی بحالی اور تمام فریقین کو مذاکرات کے میدان سے لے کر کارروائیوں کے میدان تک لے جانے کے لیے ایک مخلصانہ دعوت اور عملی اقدام ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "اور ہم اس اعلان کو حتمی اور مستقل عزم میں تبدیل کرنے کے لیے تیار ہیں جب کہ سعودی عرب یمن پر محاصرہ ختم کرنے اور ہمیشہ کے لیے اپنے حملے بند کرنے کا عہد کرتا ہے۔"
سعودی میڈیا کے مطابق، حوثی جنگ بندی کے اعلان کے چند گھنٹے بعد، سعودی قیادت والے اتحاد نے حوثیوں کے زیر قبضہ دارالحکومت صنعا کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے کیے تھے۔