سری لنکا ایک ایسے نقطہ پر آگیا ہے کہ اس کے لئے قرض کی ادائیگی کرنا مشکل اور ناممکن ہے۔ گورنر پی نندلال ویراسنگھے نے منگل کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ قرض کی تنظیم نو اور ہارڈ ڈیفالٹ سے بچنا بہترین اقدام ہے۔
یاد رہے کہ سری لنکا اگلے ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ قرض کے پروگرام پر بات چیت شروع کرنے والا ہے، کیونکہ ملک کو خوراک اور ادویات کی قلت کے ساتھ ساتھ بجلی کی طویل بندش کا سامنا ہے۔
جزیرے کی قوم کے غیر ملکی ذخائر مارچ کے آخر میں 1.93 بلین ڈالر کی معمولی سطح پر تھے، اس سال تقریباً 4 بلین ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں ہونے ہیں، جس میں جولائی میں 1 بلین ڈالر کا بین الاقوامی خودمختار بانڈ بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ یہ اعلان صدر گوتابایا راجا پاکسے اور ان کے بھائی وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے سے مستعفی ہونے کے مطالبات کے بعد کیا گیا ہے۔
وہ اب تک 20 فیصد مہنگائی کے خلاف شہریوں کے احتجاج اور روزانہ 13 گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باوجود منحرف ہیں۔ راجا پاکسے کی پارٹی، پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کھو چکی ہے۔