سری نگر- ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے دو سال قبل خطے کی محدود خود مختاری کو ختم کرنے کے بعد اپنے پہلے بڑے دورے پر مقبوضہ کشمیر میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کیا اور پنچایتی راج کے موقع پر اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کیا۔
جنوبی شہر جموں کے سامبا ضلع کے پلی گاؤں میں اپنے خطاب میں مودی نے کہا: "یہ ایک قابل فخر لمحہ ہے کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت نچلی سطح تک پہنچ گئی ہے" انہوں نے مزید کہا کہ اب 30,000 سے زیادہ نمائندے اپنے گاؤں کا نظام خود چلا رہے ہیں۔
ڈسٹرکٹ اور ویلج کونسلوں کے انتخابات 2020 میں ہوئے تھے لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ بلدیاتی اداروں کے پاس اس خطے میں قانون سازی یا قوانین میں ترمیم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے جو اب براہ راست نئی دہلی سے چلتے ہیں۔
سڑکوں اور شاہراہوں پر سینکڑوں اضافی نفری تعینات کر کے پورے خطے میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ یہ دورہ ایسے وقت میں آیا ہے جب یہ علاقہ گزشتہ تین دنوں کے دوران متعدد بندوقوں کی لڑائیوں کی زد میں ہے جس میں نو مشتبہ باغی اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں مشتبہ باغیوں کی طرف سے مہاجر کارکنوں اور مقامی ہندوؤں پر حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
فائرنگ میں سے ایک جمعہ کو جنوبی شہر جموں کے سنجوان علاقے میں سامبا ضلع سے 34 کلومیٹر (21 میل) دور ہوئی جہاں وزیر اعظم مودی نے اپنا خطاب کیا۔