یمن میں بر سرِ پیکار سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے کہا ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یمن کے حوثی گروپ کے 163 قیدیوں کو رہا کرے گا جو سعودیہ کے خلاف لڑ رہے تھے۔
اتحاد کے ترجمان جنرل ترکی المالکی نے سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے ذریعے کیے گئے ایک بیان میں کہا: اتحاد نے پہلے ہی بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس کے ساتھ مل کر قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کرنا شروع کر دیے ہیں۔
المالکی نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد دو ماہ کی جنگ بندی کو مستحکم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرنا ہے جو 2 اپریل سے نافذ العمل ہوا۔ "علاوہ بر ایں یمن کے فریقوں کے درمیان بات چیت کے لیے ماحول تیار کرنا اور قیدیوں اور زیر حراست افراد کی فائل کو بند کرنے میں سہولت فراہم کرنا اس اقدام کے دیگر مقاصد ہیں"۔
قبل ازیں جمعرات کو اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہنس گرنڈ برگ نے ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ فریقین نے ملک گیر جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے، جو کہ سات سالہ تنازعے کے خاتمے کی جانب سالوں میں سب سے اہم قدم ہے۔
متحارب فریق اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ممکنہ قیدیوں کے تبادلے پر بھی بات چیت کر رہے تھے، جس کے بارے میں ایک حوثی اہلکار نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ 823 اتحادی قیدیوں کے بدلے میں 1,400 حوثی قیدیوں کو رہا کر سکتے ہیں، جن میں 16 سعودی اور تین سوڈانی بھی شامل ہیں۔