وائس آف امریکہ کے مطابق ترکی کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ انقرہ میں اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران سمندری راہداری کے ساتھ یوکرائنی اناج کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کا اقوام متحدہ کا منصوبہ "معقول" تھا۔
ترکی کے مولود کاووش اوغلو نے بدھ کو، روس کے سرگئی لاوروف کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا: "یوکرین کے اناج کی مارکیٹ میں برآمد کے لیے مختلف خیالات پیش کیے گئے ہیں، حال ہی میں اقوام متحدہ کا منصوبہ [بشمول] ایک ایسا طریقہ کار ہے جو اقوام متحدہ، یوکرین، روس اور ترکی کے درمیان بنایا جا سکتا ہے،"
اقوام متحدہ کے زیرقیادت میکانزم کا مقصد بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرین میں سائلوس میں بیٹھے اندازے کے مطابق 22 ملین ٹن اناج کی کھیپ کے لیے ایک محفوظ راہداری قائم کرنا ہے اور اس میں اوڈیسا اور یوکرین کی دیگر بندرگاہوں سے نکلنے والے ٹینکروں کے لیے ترکی کی بحریہ کا دستہ شامل ہو سکتا ہے جو اس وقت روس کی طرف سے مسدود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "ہم اسے معقول سمجھتے ہیں، یقیناً، یوکرین اور روس دونوں کو اسے قبول کرنا چاہیے۔"