العالم نے سعودی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بن سلمان نے لوگوں کو پریشان کرنے کے بہانے سے، اذان چلانے والے لاؤڈ سپیکر کی آواز کم رکھنے کا حکم دیا تھا لیکن اس کے باوجود نیند کے اوقات میں پارٹیوں اور تفریح کی آوازیں نشر ہوتی رہیں۔
یمنی انسانی حقوق کی تنظیم نے گذشتہ ہفتے جارح سعودی اور اماراتی اتحاد کی طرف سے یمنی عوام کے خلاف آٹھ برسوں کے دوران کیے گئے جرائم کی رپورٹ شائع کی تھی اور اعلان کیا تھا کہ اس جارحیت میں 47,637 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔