برطانوی میڈیا نے یونان میں حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی کشتی میں چار سو پاکستانیوں کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کردیا جبکہ بچ جانے والوں نے پاکستانی شہریوں کیساتھ بوٹ میں ذلت آمیز رویے کا انکشاف کیا ہے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں بچ جانے والے مسافر نے بتایا کہ کشتی ڈوبنے سے پہلے ہی پانی نہ ملنے کی وجہ سے اس میں موجود 6 لوگ مرچکے تھے۔ ڈوبنے سے تین روز پہلے ہی انجن فیل ہوگیا تھا، بچ جانے والوں میں کوئی بھی خاتون یا بچہ شامل نہیں ہے۔
یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے حادثے سے متعلق مسافروں نے کوسٹ گارڈز سے گفتگو کی ہے، جس میں کہا گیا کہ پاکستانی مسافروں کو کشتی کے نچلے حصے میں جانے پر مجبور کیا گیا، دوسری قومیت والوں کو کشتی کے اوپری حصے میں جانے کی اجازت تھی۔
مسافروں نے کہا کہ کشتی کے اوپری حصے کے مسافروں کے بچنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، کشتی کے نچلے حصے سے پاکستانی اوپر آنا چاہتے تو ان سے بدسلوکی کی جاتی، خواتین اور بچوں کو بظاہر مردوں کی موجودگی کے سبب بند جگہ پر رکھا گیا تھا۔