پاکستانی اہل تشیع فرقے سے تعلق رکھنے والے ادارہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی، سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ سیدمرید حسین نقوی نے پارا چنار میں شیعہ مسلمانوں پر افغانستان اور مقامی دہشت گردوں کی طرف سے محاصرے اور قتل و غارتگری کی شدید مذمت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ریاستی ادارے، ضلعی انتظامیہ اور حکومت بے بسی کی تصویر اور خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
علاقے کے محاصرے کے باعث اشیائے خورد ونوش اور پٹرول کی قلت کے باعث عوام کے لیے شدید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ ٹل پارہ چنار روڈ کو بند کر دیا گیا ہے ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ افواج پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر کے معصوم شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کرکے علاقے میں امن بحال کروائے۔
میڈیا سل کی طرف سے جاری بیان میں حافظ ریاض نجفی نے کہا شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، مگر ریاستی اداروں کی عوام سے لاتعلقی دہشت گردوں کی حمایت کے مترادف ہے۔ پاراچنار حساس علاقہ ہے جہاں ایک سازش کے تحت کچھ عرصے بعد بے گناہ انسانوں کا خون بہایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ دو ماہ پہلے پاکستان کے شہر پاراچنار کے ایک سکول میں 7اساتذہ کو شہید کر دیا گیا، وہ مدد کو پکارتے رہے، مگرکسی انتظامی مشینری نے ان کی مدد نہیں کی۔
7 جولائی سے جاری جنگ میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ اس واقعہ پر غیر جانبدارانہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو بھی عناصر ملوث ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے، جن افراد نے صدہ، پاڑہ چمکنی، تری مینگل محاذ کھول رکھے ہیں اور جن کے نام بالکل واضح ہیں، ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔ جس میں کالعدم جماعت سے تعلق رکھنے والے شر پسند ملوث ہیں جنہوں نے ہنگو، کوہاٹ اور وزیرستان تک امن و امان کا ماحول خراب کیا ہوا ہے ان کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی عمل میں لائی جائے، اس موقع پر ان کے ہمراہ علامہ ثابت حسین شیرازی، علامہ عابد حیسن شاکری، سید علامہ سید یاشم رضا، آخونزادہ مظفر علی، مولانا نور آغا بہشتی سمیت زعمائے قوم شریک تھے۔