رپورٹ کے مطابق المیادین نیٹ ورک نے خصوصی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ جمعرات 23 نومبر کی شام شمالی بحر ہند میں واقع بحیرہ مکران میں ایک اسرائیلی مال بردار بحری جہاز پر حملہ کیا گیا اور اس میں آگ لگ گئی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ اس جہاز کو نشانہ بنانے کی اطلاع ملی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی ذرائع نے اس پر بھی گیلکسی لیڈر جہاز کی طرح پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔ دوسری جانب تاحال کسی فریق نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ اس اسرائیلی مال بردار جہاز پر حملہ گزشتہ اتوار کو بحیرہ احمر میں ایک اسرائیلی جہاز کے لاپتہ ہونے کی خبر کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد "العربیہ" چینل نے "Galaxy Leader" نامی اسرائیلی جہاز کے لاپتہ ہونے کی خبر دی کہ اس جہاز پر، عملے کے 22 افراد موجود تھے۔
اس رپورٹ کی اشاعت کے چند گھنٹے بعد "المیادین" نیٹ ورک نے باخبر ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ یمنی بحریہ بحیرہ احمر میں ایک اسرائیلی جہاز کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
غزہ پر اسرائیلی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے آغاز کے بعد سے مزاحمت کے محور نے عراق سے لے کر لبنان، شام اور یمن تک ہر طرف سے حملہ آوروں کو نشانہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فلسطینی اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل "زیاد النخالہ" اور حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ "اسماعیل ہنیہ" اور عزالدین القسام کے ترجمان "ابو عبیدہ" نے مشترکہ طور عراق، لبنان اور یمن میں چار روزہ جنگ بندی کے آغاز کے موقع پر پر اپنے بھائیوں کی تعریف کی۔