روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ افریقی رہنماؤں کی طرف سے پیش کردہ اقدام ماسکو کی یوکرین کے خلاف جنگ میں امن کی بنیاد ہو سکتا ہے لیکن انہوں نے دعویٰ کیا کہ کیف کے حملوں نے دشمنی کا خاتمہ "عملی طور پر ناممکن" کر دیا ہے۔
روسی رہنما نے ہفتے کے روز ماسکو میں سینٹ پیٹرزبرگ میں افریقہ کے رہنماؤں سے ملاقات اور روس سے اپنے منصوبے پر آگے بڑھنے کے لیے ان کے مطالبات سننے کے بعد یہ تبصرہ کیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس تجویز میں تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے ممکنہ اقدامات کی ایک سیریز پیش کی گئی ہے، جس میں روسی فوج کی واپسی، بیلاروس سے روسی ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کو ہٹانا، پیوٹن کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے وارنٹ گرفتاری کی معطلی شامل ہے۔