غزہ میں حماس کے انفارمیشن آفس کے ڈائریکٹر "اسماعیل الثوابتہ" نے آج جنگ کے 80ویں دن اعلان کیا ہے کہ اس حملے کی وجہ سے نو ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔
الثوابتہ نے الجزیرہ کو بتایا کہ غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کی بحالی کے لیے روزانہ ادویات اور طبی سامان لے جانے والے ایک ہزار ٹرکوں کی ضرورت ہے اور اب تک غزہ میں داخل ہونے والی امداد صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کی صرف دو فیصد ضروریات کو پورا کر سکتی ہے۔
حماس کے اس عہدیدار نے یہ بھی اعلان کیا کہ غزہ میں وسیع بمباری کے بعد اب 23 ہسپتال خدمات فراہم کرنے کے قابل نہیں رہے اور صحت کی دیکھ بھال کا شعبہ مکمل طور پر تباہی کے مرحلے پر پہنچ گیا ہے۔
اسماعیل الثوابتہ نے یہ بھی کہا کہ طبی سہولیات کی کمی کی وجہ سے دن بدن زیادہ سے زیادہ لوگ شہید ہو رہے ہیں، جس کے باعث نو ہزار سے زائد افراد علاج کی صلاحیت نہ ہونے کی وجہ سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بھی بتایا کہ سہولیات اور ادویات کی کمی کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سینکڑوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔