اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر "اتمر بن گویر" نے اعتراف کیا ہے کہ اس حکومت کی کابینہ حزب اللہ اور فلسطینی مزاحمت کے حملوں کے مقابلے میں ناکام رہی ہے۔
"X" سوشل نیٹ ورک (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ شائع کرتے ہوئے، بین گوئر نے لکھا: "حزب اللہ کا خیال ہے کہ ناکام [اسرائیلی] کابینہ، ایران کے حملوں کا جواب نہیں دے گی۔"
انہوں نے بیان کیا کہ حزب اللہ "ایران کے میزائل حملوں کا جواب دینے میں جنگی کابینہ کی نااہلی کا مشاہدہ کرتی ہے"، اور کہا: [حزب اللہ] نے اپنا سر اٹھایا اور اسرائیل کے خلاف معاندانہ کارروائیاں کیں، جس کی وجہ سے ہماری افواج کی ایک بڑی تعداد زخمی ہوئی ہے۔"
اس اسرائیلی وزیر نے اعتراف کیا: "اب وقت آگیا ہے کہ اس کابینہ کو شکست دی جائے، اسے توڑ دیا جائے، اور روک تھام اور استدلال کی پالیسی کو روکا جائے، اور اپنے دشمنوں کو دکھائے کہ گھر کا مالک پاگل ہو گیا ہے۔ جب تک کابینہ کی موجودہ پالیسی جاری رہے گی، قطعی فتح نہیں ملے گی۔
غزہ جنگ میں میدان میں ناکامی، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی میں ناکامی اور ایران کے جوابی حملوں کی وجہ سے اسرائیلی حکام کے درمیان اختلافات بڑھ گئے ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے آج موساد اور شاباک کے متعدد عناصر کے درمیان ایک تقریر کے دوران اعتراف کیا کہ یہ سب اس حکومت کا اندرونی تنازع ہے۔