آئی سی ای سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرکٹ میں طبقاتی تفریق اور خواتین کرکٹر کو کمتر سمجھا جاتا ہے، خواتین کو لارڈز کرکٹ گراونڈ میں ٹیسٹ کھیلنے نہیں دیا جاتا۔
کیا تعجب کی بات ہے کہ عالم اسلام کے دانشور حتیٰ کہ حج کی تقریب میں شرکت کرنے والے بھی اسلام کے اتحاد اور عالم اسلام کے مسائل کے حل کے لیے سائنسی، فکری اور ثقافتی برادریوں کی تشکیل میں پہل نہیں کرتے؟!