یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے آج کہا کہ یمنی بحریہ نے بحیرہ احمر میں دو بحری جہازوں کو مناسب سمندری میزائلوں سے درست طریقے سے نشانہ بنایا ہے۔
المسیرہ ویب سائٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’اسٹار نسیا‘ نامی ان دو بحری جہازوں میں سے ایک کا تعلق امریکا سے تھا اور دوسرا ’مارننگ ٹائیڈ‘ نامی انگریزی جہاز کا تھا۔
یحیی ساری نے تاکید کی: "بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں دشمن امریکی اور برطانوی اہداف کے خلاف ہماری خصوصی کارروائیاں یمن اور اس کے عوام کے جائز دفاع کے فریم ورک کے اندر جاری رہیں گی۔"
اس سلسلے میں، آج صبح یونائیٹڈ کنگڈم میری ٹائم ٹریڈ سینٹر (UKMTO) نے یمن کی حدیدہ بندرگاہ سے 57 ناٹیکل میل مغرب میں بحیرہ احمر میں واقعات کے رونما ہونے کا اعلان کیا۔ برٹش ایمبری میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی نے یہ بھی کہا کہ برطانوی کارگو جہاز کو ڈرون نے ٹکر ماری۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں میں اضافے کے بعد یمنی مسلح افواج نے اس حکومت سے متعلق کسی بھی بحری جہاز اور مقبوضہ فلسطین کے لیے جانے والے جہازوں کو بحیرہ احمر اور باب المندب سے گزرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔