اسرائیلی وزیر جنگ یوو گالنٹ نے بدھ کی شام کہا کہ غزہ کے خلاف جنگ کے 26 دنوں کے دوران غزہ پر 10 ہزار سے زائد بم اور میزائل گرائے گئے ہیں۔
ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا: "اس جنگ کی بھاری قیمت ہے اور ہم فوجیوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔"
یوو گالنٹ نے مزید کہا: "ہم اپنے منصوبے کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں، اور حماس کو شدید دھچکا لگا ہے، اور ہم نے ہزاروں اہداف اور تخریب کاروں کو تباہ کر دیا ہے۔"
اسرائیلی وزیر جنگ نے مزید دعویٰ کیا: "ہم جنگ کے عروج پر ہیں اور سخت لڑائیاں جاری ہیں اور فوج اپنے مشن میں کامیاب ہوگئی ہے اور فوج پیش قدمی کررہی ہے"۔
انہوں نے مزید کہا: "ہم شمال میں دفاع کر رہے ہیں، جیسا کہ ہم جنوب میں لڑ رہے ہیں، اور جنگ کی ایک قیمت ہے۔"
اسرائیلی میڈیا ذرائع نے آج (10 نومبر) کو اعلان کیا کہ غزہ میں قابض حکومت کے 18 فوجی گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزاحمتی جنگجوؤں کے ہاتھوں مارے گئے۔
یہ اعدادوشمار یہ ہے کہ قابضین نے اپنی ہلاکتوں کی تعداد کو سختی سے سنسر کر رکھا ہے اور وہ اپنی ہلاکتوں کو ڈراپ بائی ڈراپ فارمیٹ میں پیش کر رہے ہیں۔
عبرانی زبان کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے مزید 4 فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان بھی کیا ہے جس کی سابقہ تعداد 14 تھی، اب تک 18 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔
یوو گالنٹ نے کہا کہ ہم اضافی جنگ میں دلچسپی نہیں رکھتے لیکن ہم شمالی سرحدوں پر بھی تیار ہیں۔
اسرائیلی وزیر جنگ نے مزید کہا: "دشمن کے سامنے دو راستے ہیں: موت یا ہتھیار ڈالنا، اور کوئی تیسرا آپشن نہیں ہے۔"