ہارورڈ ہیرس یونیورسٹی کے سروے کے نتائج، جو بہت سے لوگوں کے لیے غیر متوقع ہیں، ظاہر کرتے ہیں کہ نوجوان امریکیوں کی اکثریت کا خیال ہے کہ اسرائیل کے وجود کو روکا جانا چاہیے اور تمام مقبوضہ زمینوں کا کنٹرول حماس کے حوالے کر دیا جانا چاہیے۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق، اس ہفتے ہارورڈ-ہیرس کے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 18 سے 24 سال کی عمر کے 51 فیصد امریکی اسرائیل فلسطین تنازعہ کے بنیادی حل کی حمایت کرتے ہیں جس سے یہودی ریاست کا خاتمہ ہو گا اور اس کی جگہ ایک فلسطینی وجود قائم ہو گا۔
سروے کے نتائج یہ بھی بتاتے ہیں کہ 10 میں سے 6 نوجوان امریکیوں کا خیال ہے کہ یہودی "ظالم" ہیں۔
امریکا میں اسرائیلی لابیوں کے اثر و رسوخ کے باوجود، 7 اکتوبر کو حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے، فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کے لیے امریکہ کے مختلف شہروں میں بڑے اور بے مثال مظاہرے کیے گئے ہیں۔
یہ سروے اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ امریکیوں کی نئی نسل کے خیالات پچھلی نسل کے خیالات سے بہت مختلف ہیں۔ اس سروے میں 65 سال سے زیادہ عمر کے 4% امریکیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو ختم ہونا چاہیے۔