اردنی اہلکار کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر کی بندرگاہ عقبہ میں ہونے والی بات چیت ’سیکیورٹی خرابی کو روکنے کی کوشش کا حصہ ہے جو مزید تشدد کو ہوا دے سکتا ہے‘۔
انسانی حقوق کے عالمی ادارے کے سربراہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ تبدیلیوں سے قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے دفاع کے لیے عدلیہ کی تاثیر کو خطرہ لاحق ہو گا۔