الجزیرہ کے مطابق مغربی ممالک اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ایک یورپی تجویز قریب ہے اور اس میں ایران کے منجمد فنڈز اور تیل کی برآمدات میں اربوں ڈالر کا اجراء اس کے جوہری پروگرام کو کم کرنے کے بدلے میں شامل ہے۔
مجوزہ معاہدے کی معلومات رکھنے والے ذرائع نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ نیا معاہدہ دو 60 دن کے عرصے میں چار مرحلوں میں کیا جائے گا۔
ایران نے حال ہی میں امریکہ اور دیگر غیر ملکی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کے تجدید شدہ ورژن پر ایک معاہدے کے بارے میں امید کا اظہار کیا، جسے رسمی طور پر مشترکہ جامع منصوبہ (JCPOA) کہا جاتا ہے۔
ایران کی مذاکراتی ٹیم کے مشیر محمد مرندی نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ "ہم پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں" اور "بقیہ مسائل کو حل کرنا زیادہ مشکل نہیں ہے"۔
معاہدے کے لیے یورپی یونین کی "حتمی متن" کی تجویز، جو گزشتہ ہفتے پیش کی گئی تھی، امریکہ نے منظور کر لی تھی، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر ایران اسے قبول کرتا ہے تو وہ اس پر فوری مہر لگانے کے لیے تیار ہے۔