ایران کا کہنا ہے کہ ان کے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے یورپی یونین کے مسودے کے متن پر امریکہ کے ردعمل کا جائزہ لینے میں مزید کئی دن لگیں گے کیونکہ قطر فریقین کے درمیان ثالثی کا کام جاری رکھے گا۔
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل سے وابستہ ایک آؤٹ لیٹ نورنیوز نے اتوار کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ ماہرین کی سطح پر امریکی ردعمل کا جائزہ جاری ہے اور ہفتے کے آخر تک "کم از کم" وقت لگے گا۔
ایران میں کام کا ہفتہ جمعہ کو ختم ہو رہا ہے، اس لیے 2 ستمبر سے پہلے ردعمل کا امکان نہیں ہے۔
ایران نے اس ماہ کے اوائل میں یورپی متن پر اپنا ردعمل بھیجا تھا اور واشنگٹن نے ایرانی ردعمل کے ایک ہفتے سے زائد عرصے کے بعد بدھ کو متن پر اپنا ردعمل پیش کیا۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ، جوزپ بوریل نے دونوں ردعمل کو "مناسب" قرار دیا ہے، اور کہا ہے کہ اگر ممکن ہو تو وہ ویانا میں مزید اجلاس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ کسی معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔