فوجی حکام اور طبی ماہرین نے اتوار کو بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک بس پر فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم چھ اسرائیلی فوجی اور ایک ڈرائیور زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ واقعہ، جس میں اسرائیلی حکام نے کہا کہ دو مشتبہ بندوق برداروں کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب انہوں نے فرار ہونے کی کوشش کی، یہ جینین اور نابلس کے فاصلے پر پیش آیا۔ یہ دو فلسطینی شہر جنہوں نے کئی مہینوں کے شدید اور مہلک اسرائیلی فوجی چھاپے دیکھے ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک کار میں سوار فلسطینیوں نے بس کو اوور ٹیک کرتے ہوئے اس پر گولیاں برسائیں اور جب وہ رکی تو اسے نذر آتش کرنے کی کوشش کی۔ اسرائیلی ٹی وی نے ایک کار میں آگ لگنے کی فوٹیج نشر کی جس کے بعد اس میں کہا گیا کہ ایک فائر بم اندر سے پھٹ گیا۔
اگرچہ فوری طور پر کسی فلسطینی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔
حماس کے ترجمان نے اس حملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "اس بات کا ثبوت ہے کہ مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے قابض (اسرائیل) کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں"۔