اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل شام (بدھ) ایک بیان میں ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ اس حکومت کی فوج غزہ پر زمینی حملے کی تیاری کر رہی ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم نے دعویٰ کیا: ہم غزہ پر زمینی حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔ میں اس حملے کا وقت اور اس سے متعلق تحفظات کو ظاہر نہیں کروں گا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے ساتھ میں نے زمینی آپریشن کی تاریخ مقرر کی۔ ہم اسرائیلی شہریوں کو ہتھیار رکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ "ہم یرغمالیوں کی واپسی کی پوری کوشش کریں گے۔"
اسی دوران امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" نے آج امریکی اور اسرائیلی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملہ ملتوی کرنے کے لیے واشنگٹن کی درخواست کو قبول کر لیا ہے۔
جہاں تل ابیب غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کے لیے تیار ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، امریکہ سمیت بہت سے تجزیہ کار اس آپریشن کی کامیابی پر شک کرتے ہیں۔
"گارڈین" اخبار نے آج ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ غزہ پر زمینی حملہ حماس کو تباہ کرنے کے بجائے بہت سے ناراض فلسطینی نوجوانوں کو اس گروپ میں شامل ہونے کی ترغیب دے گا۔
بنجمن نیتن یاہو نے اپنی تقریر میں مزید کہا: "7 اکتوبر کے سیاہ واقعات کے بعد (طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے)، ہم چند دنوں کے عوامی سوگ کا اعلان کرتے ہیں۔"