خان یونس کے میدانی حالات کے بارے میں یہ Ha'aretz اخبار کا بیان ہے "اسرائیلی فوجی غزہ کے جنوبی حصے سے نکل رہے ہیں، جب کہ وہ اپنے اہداف کے قریب بھی نہیں ہیں۔"
اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ اس نے غزہ کی پٹی کے دوسرے بڑے شہر خان یونس سے پسپائی اختیار کر لی ہے اور اس علاقے میں صرف ایک فوجی بریگیڈ رہ گئی ہے تاکہ مہاجرین کی شمال کی طرف نقل و حرکت کو روکا جا سکے۔
"Amos Hariel" نے Haaretz اخبار میں لکھا: "فتح اتنی قریب نہیں ہے جیسا کہ نیتن یاہو بیان کرتے ہیں، اور اسرائیل کو اب مغرب کی طرف سے مزید مخالفت سے نمٹنا ہوگا۔"
کئی اسرائیلی فوجی افسران نے بھی اس اخبار کو بتایا: "غزہ سے انخلاء جنگ میں شدید تھکاوٹ کی وجہ سے ہوا، نہ کہ قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کے لیے خیر سگالی کی وجہ سے۔"
البتہ انہوں نے امید ظاہر کی کہ خان یونس کو چھوڑنے سے عزالدین قسام کی فوجیں اپنے چھپنے کی جگہوں سے نکل آئیں گی۔