اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے ہیگ کی عدالت کی طرف سے گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے پر اس حکومت کی سرخ لکیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
جہاں غزہ جنگ کے نتیجے میں اسرائیلی حکومت کے سیکورٹی اور فوجی حکام کے مستعفی ہونے کی قیاس آرائیاں جاری ہیں وہیں فوج کے اعلیٰ ترین عہدیدار کے خلاف نیتن یاہو کی کابینہ کے انتہائی وزیر کے الفاظ نے خبریں بنا دی ہیں۔
’یروشلم پوسٹ‘ اخبار کے مطابق، سموٹریچ نے جمعرات کو اسرائیلی فوج کے چیف آف دی جنرل اسٹاف ہرزی ہیلیوی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں ایک نئے چیف آف دی جنرل اسٹاف کی ضرورت ہے۔
اسرائیلی حکومت کے وزیر خزانہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ انہوں نے بنجمن نیتن یاہو کو فلسطینی اتھارٹی اور ہیگ کی عدالت میں اس کی شکایت کے بارے میں خط لکھا ہے۔
ہیگ کی عدالت کی جانب سے سینئر اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے امکان کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ "بہترین جواب یہ ہے کہ خود مختار تنظیم سے فوری طور پر تعلقات منقطع کر لیے جائیں اور اس کی تحلیل کا سبب بنیں۔"