تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے قطر کے وزیر خارجہ "محمد بن عبدالرحمن الثانی" اور مصر کے وزیر اطلاعات "عباس کامل" کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہیں آگاہ کیا۔
حماس کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے کسی بھی معاہدے کو روکنے کے بہانے جاری کرتے ہوئے اسرائیلی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے مصر کے ایک ترمیم شدہ منصوبے پر رضامندی ظاہر کی ہے جو اسرائیل کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔
ایک اسرائیلی ذریعے کے مطابق اسرائیلی اخبار "معاریو" نے اس معاہدے کی منظوری کو "رفح پر حملے میں تاخیر کی چال" قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حماس یہ ظاہر کرنا چاہتی ہے کہ اسرائیل ایک ایسا فریق ہے جو اس معاہدے کو قبول نہیں کرتا۔
اسرائیلی حکومت کی جنگی کابینہ کے جنوبی غزہ کے سرحدی شہر رفح پر فوجی حملے شروع کرنے کے فیصلے کے بعد تحریک حماس کے ایک ذریعے نے ایک گھنٹہ قبل اعلان کیا تھا کہ اس نے اس حکومت کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کو روک دیا ہے۔
اس ذریعے نے کہا کہ حماس نے دیگر مزاحمتی گروپوں سے مشاورت کے بعد ان مذاکرات کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا اور اسی وجہ سے مذاکراتی ٹیم کی قاہرہ واپسی بھی ملتوی کر دی گئی۔