الجزیرہ کے مطابق کوسوو اور سربیا کے رہنما جمعرات کو برسلز میں یورپی یونین کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت میں شامل ہوں گے جس کا مقصد پرسٹینا کے کہنے سے نئے مسلح تصادم کے خطرے کو ٹالنا ہے، کیونکہ کوسوو کے نسلی سرب اور البانوی باشندوں کا کہنا ہے کہ انہیں پیش رفت کی بہت کم امید نظر آتی ہے۔
اس ماہ طویل عرصے سے جاری کشیدگی ایک بار پھر اس وقت بھڑک اٹھی جب کوسوو نے کہا کہ اس کے شمالی علاقے میں رہنے والے سرب – جنہیں بلغراد کی حمایت حاصل ہے اور وہ کوسوو کے اداروں کو تسلیم نہیں کرتے ہیں – کو پرسٹینا میں جاری کردہ گاڑیوں کی لائسنس پلیٹوں کا استعمال شروع کرنا چاہیے۔
کوسوو کے وزیر اعظم البن کورتی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ بلغراد کی "جارحانہ پالیسیاں" "کسی نہ کسی طرح کوسوو کے خلاف حملے" میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔