بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسجد کے احاطے میں خون آلود لاشیں بکھری ہوئی ہیں۔ فوری طور پر کوئی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔
صوبہ ہرات کے گورنر کے ترجمان حمید اللہ متوکل نے صحافیوں کو بتایا، "اس واقعے میں اٹھارہ افراد شہید اور 23 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔"
دھماکا گوجرگاہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہوا۔
ہرات کی پولیس کے ترجمان محمود رسولی نے کہا کہ "[امام] مجیب الرحمن انصاری اپنے کچھ محافظوں اور شہریوں کے ساتھ مسجد کی طرف جاتے ہوئے مارے گئے ہیں۔" "خودکش حملہ آوروں میں سے ایک نے اپنے ہاتھوں کو چومتے ہوئے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔"