آج (منگل) فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے برلن میں اپنی جرمن ہم منصب اینالینا بیئربوک کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں غزہ میں جنگ روکنے کے لیے تمام بین الاقوامی کوششوں کو یکجا کرنے پر زور دیا۔
وہ، جو آج جرمنی پہنچے ہیں اور اس ملک کے دیگر حکام سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں، مزید کہا: "غزہ میں رہنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے، ایسی کوئی جگہ نہیں ہے جسے حملوں سے نقصان نہ پہنچا ہو، رفح شہر کو اب خطرہ لاحق ہے۔ زمینی حملہ اور تباہی دوسرے شہروں کی طرح ہو گی۔
ریاض المالکی نے اس بات پر زور دیا کہ رفح شہر میں 15 لاکھ سے زائد فلسطینی محاصرے میں ہیں اور غزہ کی پٹی میں ایک اور سانحہ کو روکنا ضروری ہے۔
خود مختار تنظیم کے وزیر خارجہ نے بھی مغربی کنارے میں ہونے والے واقعات کا ذکر کیا اور کہا کہ اس علاقے میں آباد کاروں کا تشدد بند ہونا چاہیے تاکہ مغربی کنارے غزہ کے حشر سے دوچار نہ ہو اور تباہی سے دوچار نہ ہو۔
انہوں نے خود حکومت کرنے والی تنظیموں میں اصلاحات کی ضرورت کے حوالے سے اینالینا بیربوک کی تقریر کے جواب میں بھی کہا: "ہم خود مختار اداروں میں اصلاحات کے بارے میں بات کرنے سے نہیں ڈرتے۔"
دوسری جانب جرمن وزیر خارجہ نے غزہ کے جنوب میں واقع شہر رفح پر اسرائیل کے زمینی حملے کے فیصلے اور اس شہر سے بے گھر ہونے والی آبادی کو نکالنے کے اس حکومتی منصوبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "اسرائیل نے غزہ کے جنوب میں واقع رفح شہر پر زمینی حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع کا حق ہے، لیکن اس کا مطلب غزہ کے لوگوں کو بے دخل کرنا نہیں ہے۔