کونسل نے منگل کو اتفاق رائے سے پاکستان کی یونیورسل پیریاڈک رپورٹ تسلیم کرلی ہے۔اس موقع پر اسرائیل کی جانب سے سخت بیان سامنے آیا۔ اسرائیلی نمائندے کی جانب سے جاری شدہ بیان میں کہلایا گیا تھا کہ پاکستان ہماری سفارشات مانے، یکطرفہ گرفتاریاں ، تشدد اور قیدیوں سے براسلوک روکے۔ اس پر پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے فوری ردعمل میں کہا کہ اسرائیل انسانی حقوق پر اپنا ریکارڈ دیکھے، اسرائیل کی نصیحت نہیں چاہیے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ’’اسرائیل کا سیاسی محرکات والا بیان بنیادی طور پر سیشن کے مثبت لہجے اور ممالک کی بڑی اکثریت کے بیان سے مختلف ہے۔ فلسطینیوں پر اسرائیل کےدبائو کی طویل تاریخ کو مدنظر رکھاجائے تو پاکستان یقیناً اس انسانی حقوق پر اس کی نصیحت ( مشورے ) کے بغیر رہ سکتا ہے۔
اس موقع پر چند مقررین نے پاکستان میں پر امن احتجاج پر جبری گمشدگیوں، ایذارسانی اور کریک ڈائون پر اظہار تشویش کیاچبکہ اقلیتوں سے سلوک ، جنسی حقوق اور دیگرمعاملات کے حوالےسے بھی سفارشات دی گئیں۔