فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے رہنماوں میں سے ایک "اسامہ حمدان" نے منگل کے روز کہا کہ آنے والے دنوں میں اسرائیلی دشمن کے جانی نقصانات میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے اپنی تقریر کے تسلسل میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے جنگ دوبارہ شروع کرنے کی دھمکیاں خالی ہیں اور گھریلو استعمال کے لیے بنائی گئی ہیں۔
حمدان نے کہا: "قابض فوج نے غزہ کے 80 فیصد علاقے پر قدم نہیں جمائے ہیں اور ایسا بھی نہیں ہوگا۔"
حماس کے اس عہدیدار نے کہا: "مختلف علاقوں میں قیدیوں کی ترسیل کے حوالے سے القسام کی کارروائی غزہ کے شمالی علاقوں پر کنٹرول کے حوالے سے قابضین کے جھوٹ کو ظاہر کرتی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: "قابض طاقت کی زبان کے علاوہ کچھ نہیں سمجھتے اور اگر ہمارے پاس قیدی نہ ہوتے تو ہمارے قیدی رہا نہ ہوتے۔"
حمدان نے تمام بین الاقوامی میڈیا سے کہا کہ وہ غزہ آئیں اور قابض حکومت کے جرائم کے پیمانے کے بارے میں جانیں۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے 7 اکتوبر کو فلسطین پر سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری قبضے اور غزہ کے تقریباً دو دہائیوں کے محاصرے اور ہزاروں فلسطینیوں کو قید و بند اور اذیت دینے کے ردعمل میں آپریشن شروع کیا۔