یہ طیارہ جنگ کے دوران اسرائیل کے لیے امداد لے کر جا رہا ہے جبکہ غزہ کی پٹی میں مسلمانوں کے لئے پانی، بجلی اور ایندھن کی فراہمی بالکل منقطع ہے۔
عبرانی میڈیا نے کل اعلان کیا کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ کے ساتھ فون میں اسرائیل کے ساتھ ہمدردی کا اظہار بھی کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی اور مقبوضہ علاقوں میں حالیہ پیش رفت پر ردعمل کا اظہار کیا۔
اسرائیلی جرائم کا حوالہ دیے بغیر اس وزارت نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی سرحد کے قریب شہروں اور قصبوں پر حماس کی افواج کے حملے ایک سنگین کشیدگی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے مزید تاکید کی ہے کہ ابوظہبی اسرائیلی شہریوں کو ان کے گھروں سے یرغمال بنا کر اغوا کیے جانے کی خبروں پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتا ہے۔
اپنے بیان کے تسلسل میں، متحدہ عرب امارات نے تنازع کے دونوں اطراف کے شہریوں کے بین الاقوامی حقوق کی پاسداری پر زور دیا ہے۔
متحدہ عرب امارات ان عرب ممالک میں سے ہے جس نے عرب دنیا کی رائے عامہ کی مخالفت کے باوجود اسرائیل کے ساتھ معمول کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔