ذرائع کے مطابق وزرائے خارجہ کی سطح پر اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آج بروز بدھ 18 اکتوبر کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقد ہوا۔
اس ملاقات میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ کے عوام کی نسل کشی میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری فلسطین اور غزہ کے عوام کے تئیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
اس ملاقات میں اسرائیل کو غزہ کے محاصرے اور اس پٹی میں نہتے لوگوں کے قتل بالخصوص عورتوں اور بچوں کے خون بہانے کی براہ راست ذمہ دار کے طور پر متعارف کرایا گیا۔
اس ملاقات کے موقع پر وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کا پیغام متحدہ عرب امارات اور بحرین کے وزرائے خارجہ کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کرنے کی ضرورت سے متعلق پہنچایا۔
اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے میں بحرین اور متحدہ عرب امارات کی عجلت غزہ میں آج جو کچھ ہو رہا ہے اس کی بڑی وجہ ہے اور ان دونوں ممالک کو جلد از جلد اس حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کرنے چاہئیں۔
سعودی عرب کا خیال ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے دو ریاستی حل کے اصول پر مبنی امن عمل کے آغاز سے قبل خلیج فارس کے بعض ممالک اور اسلامی ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے اسرائیلی جارحیت کو بڑھانے میں مدد ملی ہے۔ فلسطینی عوام کے خلاف حکومت۔
قابل غور ہے کہ یہ اجلاس اسلامی تعاون تنظیم کے ٹھوس اقدامات کا تعین کرے گا اور ساتھ ہی غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے حوالے سے رکن ممالک کے مشترکہ موقف کا بھی تعین کرے گا۔