قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ماجد بن محمد الانصاری" نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کل مقامی وقت کے مطابق سات بجے شروع ہوگی۔
الانصاری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ قیدیوں کے پہلے گروپ کا اسی دن 16:00 بجے تبادلہ کیا جائے گا، امید ظاہر کی کہ یہ جنگ بندی ایک مستقل جنگ بندی بن جائے گی۔
تحریک حماس کی عسکری شاخ القسام بریگیڈز نے کل جمعہ سے غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جنگ بندی چار دن تک جاری رہے گی اور اس دوران فریقین کی طرف سے تمام فوجی کارروائیاں لازمی روک دی جائیں گی۔
القسام نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں اسرائیلی جنگجوؤں کی پروازیں مکمل طور پر روک دی جائیں گی، اور تاکید کی: اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ جنگجو صبح دس بجے سے روزانہ چھ گھنٹے پرواز کریں گے۔ شام 4:00 بجے تک غزہ شہر اور شمال میں پرواز نہیں کرتے
اس گروپ کے مطابق ایک اسرائیلی قیدی کے بدلے تین فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔ ان چار دنوں میں 50 اسیران اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ روزانہ 200 ٹرک انسانی اور طبی امداد لے کر غزہ کے تمام علاقوں میں داخل ہوں گے۔
اسرائیل کے خلاف اسلامی مزاحمتی تحریک "حماس" کے "الاقصی طوفان" آپریشن کے آغاز اور غزہ کی پٹی پر زمینی حملے میں قابض فوج کی شکست کو 47 دن گزر جانے کے بعد بدھ کی صبح عبوری حکومت کی کابینہ نے قطر اور مصر کی حکومتوں کی ثالثی سے جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کرلیا۔
آج فلسطینی میڈیا نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی فوج کے جنگجوؤں اور توپ خانے کے پے درپے حملوں کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی توپ خانہ خان یونس کے مشرق میں دیوانوں کی طرح گولہ باری کر رہا ہے۔