امریکی اشاعت "انٹرسیپٹ" نے اپنی ایک رپورٹ میں یمن کی انصار اللہ کی طاقت اور اس گروہ کے کامیاب میزائل حملوں کا ذکر کیا ہے، جن میں صیہونی حکومت سے وابستہ بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اسے ایک بزدلانہ حملہ قرار دیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین مہینوں میں بحیرہ احمر میں انصار اللہ کے حملوں نے صیہونی حکومت کو غزہ میں زمینی حملوں کے حجم کو کم کرنے اور بین الاقوامی امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دینے پر مجبور کیا۔
اس اشاعت نے پھر یمن میں امریکی قیادت والے اتحاد کے حالیہ حملوں کا ذکر کیا اور لکھا کہ گزشتہ ہفتے سے اب تک امریکہ نے انصار اللہ کے ٹھکانوں پر پانچ فضائی حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں انصار اللہ کی کارروائیوں اور میزائلوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ اور ڈرون حملوں میں اضافہ ہوا اور امریکی تجارتی جہازوں اور امریکی بحریہ کے ایک جہاز کو نشانہ بنایا۔
انٹرسیپٹ نے یہ بات جاری رکھی کہ انصار اللہ کے خلاف امریکی اتحاد کے حملوں نے گروپ کو مزید حوصلہ بخشا۔