حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے سرحدی شہر رفح پر زمینی جارحیت کی تو اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے مذاکرات ختم کردیں گے ، اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکا اور عرب ممالک نے بھی اسرائیل کو متنبہ کردیا ، صیہونی بمباری میں مزید 112فلسطینی شہید ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ غزہ کے سرحدی شہر رفح پر اسرائیلی فوج کے جارحانہ زمینی حملوں سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لئے جاری مذاکرات ختم ہو جائیں گے، حماس کے زیر اثر چلنے والے ʼاقصی ٹی وی چینل ʼنے یہ بات حماس کے ایک سینئر رہنما کے حوالے سے رپورٹ کی ہے،غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری اور زمینی حملوں کے دوران گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مزید 112فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، شہداء کی مجموعی تعداد 28,176ہو گئی ہے، غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 67,784فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکا اور عرب ممالک نے بھی اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ رفح پر حملے سے باز رہے کیوں کہ اس سے بڑے پیمانے پر انسانی تباہی ہوگی، غزہ کی 85 فیصد آبادی یعنی 10لاکھ سے زائد فلسطینیوں نے اس وقت رفح میں پناہ لے رکھی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ فلسطینی دوبارہ بے گھر نہیں ہونا چاہتے، وہ مکمل طور پر تھکن سے چور اور مایوس ہوچکے ہیں، زخمی اور اپنی کمیونٹی کے ہزاروں افراد کو کھو چکے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ رفح سے فلسطینی شہریوں کے انخلاء کے لیے منصوبہ بنائے۔ تاکہ رفح میں موجود حماس کی 4بٹالینز کا خاتمہ کیا جا سکے۔
واضح رہے 4ماہ سے زائد عرصہ پر پھیلی اسرائیلی بمباری اور اسرائیلی فوج کے احکامات کے ذریعے غزہ کی تقریبا نصف آبادی کو پہلے رفح کی طرف دھکیلا گیا۔ جہاں وہ اس وقت تقریباً 13لاکھ کی تعداد میں نقل مکانی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ پچھلے چند دنوں سے رفح کے لئے اسرائیلی فوج کے زیادہ جارحانہ عزائم سامنے آئے ہیں اور بمباری کر کے رفح میں موجود لاکھوں فلسطینیوں کو مصر کی طرف دھکیلنے کی غیر اعلانیہ کوشش جاری ہے۔