لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے آج اسرائیل کو مخاطب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ لبنانی سرزمین پر کسی بھی قسم کی حماقت اور تجاوز کی صورت میں 33 روزہ جنگ (جون 2006) کے جدید ورژن کو دہرایا جائے تو آپ کی ناکامیوں میں ایک اور ذلت آمیز شکست اور ہماری فتوحات میں ایک اور فتح کا اضافہ ہوگا... غزہ کے خلاف جنگ بند کرو، تاکہ خطہ پرامن ہو"۔
لبنان میں منعقدہ "البنیان المرصوص" کے عنوان سے مزاحمتی علماء کی انجمن کی چھٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا: "ہم یہاں باطل کے خلاف حق کے لیے آواز اٹھانے اور استکبار کے خلاف باعزت مزاحمت کی حمایت کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں تا کہ اس تصادم اور گناہ آمیز جارحیت جو کہ نسل کشی کی حد تک پہنچ چکی ہے، اس کے حوالے سے اپنا موقف واضح کریں۔"
انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ یہ تمام مصائب اور چیلنجز، جو افسانوی ثابت قدمی کے ساتھ ہیں، فتح پر ختم ہوں گے۔ طوفان الاقصیٰ فلسطینیوں کا جائز حق ہے اور اس کے قانونی ہونے پر کوئی سوال نہیں ہے، وہ اس کا سامنا کر رہے ہیں۔ وہ قبضہ جو 75 سال سے جاری ہے اور یہ قبضہ مزاحمت کے سوا ختم نہیں ہوسکتا۔
لبنان میں حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ اگر غزہ جنگ میں اسرائیل کی امریکی حمایت نہ ہوتی تو اسرائیل چند دنوں سے زیادہ اس جارحیت کو جاری نہیں رکھ سکتا تھا۔