"ماسکو ٹارگٹڈ مذاکرات کی تلاش میں ہے جو اس ملک (روس) کے لیے سیکیورٹی کی ضمانت فراہم کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ یہ مذاکرات کیف کو دوبارہ مسلح کرنے کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں بنیں گے۔" یہ یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے ولادیمیر پوٹن کی شرائط ہیں۔
روسی صحافی دیمیتر کیسیلیوف کے ساتھ ایک انٹرویو میں روس کے صدر نے کہا کہ وہ یوکرین کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور کہا کہ یہ مذاکرات حقیقت پر مبنی ہونے چاہئیں نہ کہ نفسیاتی ادویات کے استعمال کے بعد کچھ لوگوں کی "خواہشات" پر۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مذاکرات صرف اس لیے "مضحکہ خیز" ہیں کیونکہ یوکرین کے پاس گولہ بارود ختم ہو چکا ہے۔
روس کے صدر نے مغرب بالخصوص امریکہ کی حمایت کے کمزور ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کیف کی طرف اشارہ کیا جو یوکرائن کا اہم حامی سمجھا جاتا ہے لیکن واشنگٹن کی طرف سے کیف کے لیے 60 بلین ڈالر کا امدادی پیکج کانگریس میں ختم ہو چکا ہے۔