بنگلہ دیش میں ایک صدی سے زائد عرصے میں آنے والے بدترین سیلاب سے اب تک درجنوں افراد ہلاک اور تقریباً 40 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس ہفتے شمال میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند رہے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تباہ کن بارش کے نتیجے میں آنے والے سیلاب، جس نے ملک کے شمالی اور شمال مشرقی علاقوں کا بڑا حصہ زیرِ آب کر دیا، موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے۔
بنگلہ دیش، ایک گنجان آباد ڈیلٹا ملک، دنیا کے سب سے زیادہ آب و ہوا کے خطرے سے دوچار ممالک میں سے ایک ہے جہاں غریب غیر متناسب طور پر متاثر ہوتے ہیں کیونکہ اکثر سیلاب سے معاش، زراعت، انفراسٹرکچر اور صاف پانی کی فراہمی کو خطرہ ہوتا ہے۔
ورلڈ بینک انسٹی ٹیوٹ کے 2015 کے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کے 160 ملین میں سے تقریباً 3.5 ملین افراد ہر سال دریا کے سیلاب کے خطرے سے دوچار ہیں۔